kashmirnama.net

سینٹرل جیل مظفرآباد میں قید نوجوان کی بھوک ہڑتال
14/03/2025
مظفرآباد(کشمیر نامہ نیوز)سینٹرل جیل مظفرآباد میں قید نوجوان کی منکوحہ اغواء پولیس کی جانب سے ملزمان کی عدم گرفتاری اور خاتون بازیاب نہ کرنے کے خلاف قیدی نے بھوک ہڑتال کر دی۔ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی، حالت غیر ہونے لگی۔میرے داماد کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت پولیس اور انتظامیہ ہو گی۔بھوک ہڑتال کے باعث میرا قیدی داماد فیضان ظفر ولد ضرار خان کی حالت غیر ہو چکی ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیوہ محمد ساجد مسمات رفت کی دہائی۔تفصیلات کے مطابق کٹائی چناری ضلع جہلم ویلی کا رہائشی فیضان مظفر ولد ضرار خان جو کہ سینٹرل جیل مظفرآباد میں ایک کیس کے سلسلے میں پابند سلاسل ہے کی دو سال قبل مسمات رمشاء ولد ساجد ساکنہ مظفرآباد سے نکاح ہوا تھا جبکہ رمشاء کی والدہ کے میکے سے اس نکاح کے بعد رشتہ آیا خاتون رفت نے بتایا کہ اس کی بیٹی کا نکاح شریعت محمدی کے مطابق پہلے سے ہی ہو چکا ہے لہذا رشتے سے انکار کر دیا مگر عثمان ولد خالداور اس کے والد خالد دیگر رشتہ داروں اصرار،دوستوں فیضان اور حماد چچا طارق،ماں روبینہ ساکنان چٹہ بٹہ مانسہرہ سب نے جاتے ہوئے دھمکی دی کہ ہم لڑکی نکاح کے بغیر بھی لے کر جا سکتے ہیں اور وہ میری بیٹی کو کچھ عرصہ بعد میری عدم موجودگی میں گھر سے اٹھا کر لے گئے اور اطلاع ملی ہے کہ نکاح پر نکاح کر لیا ہے تھانہ سٹی میں واقع کے خلاف درخواست دی ایف آئی آر بھی درج ہوئی مگر پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام ہے پولیس کی روایتی بے حسی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے بااثر ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے سے گریزاں ہے اور میری بیٹی کے زندہ یا مردہ ہونے کا کوئی علم نہیں۔اسی پریشانی میں میرے داماد فیضان جو کہ ایک سال سے سینٹرل جیل میں قید ہے نے بھوک ہڑتال کر دی ہے کیونکہ اس کی منکوحہ کو بازیاب نہیں کروایا جاسکا۔دو ماہ ہمارے کرب میں گزر رہے ہیں جبکہ جیل میں داماد کی حالت غیر ہو چکی ہے جو کسی بھی وقت جان کی بازی ہار سکتا ہے فیضان نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی منکوحہ کو فوری بازیاب کروا کر ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف زنا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے جنھوں نے غیر شرعی طور پر نکاح پر نکاح کیا ہے ۔
Leave a Reply